بجہت خاصیتوں کی بنا پر کارنٹ کیسے کیبلاوں کی انسلیشن سے گزرنا منع ہوتا ہے۔ انسلیٹرز کو خصوصی طور پر کارنٹ کے فلو کو روکنے کے لئے ڈیزائن کیا جاتا ہے، تاکہ بجلی کے نظام کو سالم اور کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ یہاں انسلیٹرز کی کارنٹ کو ان میں سے گذرنا روکنے کا طریقہ ہے:
الیکٹران بلاکنگ قابلیت: انسلیٹرز کچھ مادے ہوتے ہیں جن کی کاندکٹیوٹی کم ہوتی ہے، یعنی وہ آسانی سے الیکٹران کو اپنے ذریعے گذرنے نہیں دیتے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کی ایٹمک ساخت میں کارنٹ کیری کرنے والے فری الیکٹران کی کمی ہوتی ہے۔
انرجی بیریئر: انسلیٹرز کے ایٹمز میں ایک زیادہ تر انرجی بینڈ گیپ ہوتا ہے، جو ایک بیریئر کے طور پر کام کرتا ہے جو الیکٹران کو ایک ایٹم سے دوسرے ایٹم تک کاپ کرنے سے روکتا ہے اور اس طرح بجلی کو کنڈکٹ کرنے سے روکتا ہے۔
سٹیٹک چارجز: انسلیٹرز سٹیٹک چارجز کو اکٹھا کر سکتے ہیں لیکن ان کو منتقل کرنے کی سہولت نہیں دیتے، ان کو الگ رکھتے ہیں اور مسلسل بجلی کے فلو کو روکتے ہیں۔
مادے کی خصوصیات: عام انسلیٹنگ مادے پلاسٹک، ربار، شیشہ اور سرامک ہیں۔ یہ مادے کم ڈائی الیکٹرک کنستنٹ کے ساتھ ہوتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ آسانی سے الیکٹرک فیلڈ کو داخل ہونے اور الیکٹرک کارنٹ بنانے کی اجازت نہیں دیتے۔
فیزیکل بیریئرز: عملی کارروائیوں میں، کیبلوں کو عام طور پر PVC (پولی وینائل کلورائیڈ) یا ربار کی طرح کے ایک لایر کے ساتھ کوٹ کیا جاتا ہے، جس سے ایک فیزیکل بیریئر بناتا ہے جو لايف واائر کو باہر کے ماحول سے اور کسی بھی ممکنہ کنٹیکٹ پوائنٹ سے جدا کرتا ہے۔
اوریٹ ہیٹنگ کو روکنا: انسلیشن کا کام ہیٹ کو روکنا بھی ہوتا ہے جو کارنٹ سے پیدا ہوتا ہے، جو کی اگر انسلیشن فیل ہو جائے تو آگ یا ایکیپمنٹ کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
خلاصہ کے طور پر، مادوں کی انسلیٹنگ خصوصیات اور ان کے استعمال سے بننے والے فیزیکل بیریئرز کی بنا پر بجلی کو ان میں سے گزرنا منع ہوتا ہے، جس سے بجلی کے نظام میں سلامتی اور کنٹرول برقرار رہتا ہے۔